بادشاہی مسجد اقبال پارک لاہور میں واقع ہے ، یہ پارک پاکستان کے بڑے پارکوں میں سے ایک ہے – چھٹے مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر نے ١٦٧١ میں اس کا سنگ بنیاد رکھا اور ١٦٧٣ میں اس کی تعمیر کا کام مکمّل ہو گیا –
|
صحن کا منظر |
|
بیرونی منظر |
بادشاہی مسجد پاکستان اور جنوبی ایشیا کی دوسری بڑی مسجد ہے ، جبکہ پوری دنیا میں یہ پانچویں نمبر پر ہے – اس مسجد میں پچپن ہزار افراد نماز ادا کر سکتے ہیں لکین اگر صحن کو بھی شامل کیا جائے تو مزید پچانوے ہزار افراد کی گنجائیش موجود ہے – ١٦٧٣ سے لے کر ١٩٨٦ تک بادشاہی مسجد کو دنیا کی سب سے بڑی مسجد ہونے کا اعزاز حاصل رہا ہے – بادشاہی مسجد کا صحن دنیا کی مسجدوں کے بڑے صحنوں میں سے ایک ہے–
١٩٧٣ میں جب بادشاہی مسجد کی تعمیر کا کام مکمّل ہوا تو یہ مسجد نہ صرف مغلیہ دور کی بلکہ پوری دنیا کی سب سے بڑی مسجد تھی اور یہ اعزاز تین سو تیرہ سال تک قا ئم رہا – مطلع صاف ہو تو بادشاہی مسجد کو پندرہ کلو میٹر کی دوری سے دیکھا جا سکتا ہے – بادشاہی مسجد کی تعمیر نے لاہور کو مغلیہ دور میں معاشی، ثقافتی اور سیاسی اہمیت کا حامل بنادیا –
١٧٩٩ سے ١٨٤٩ تک یہ مسجد سکھوں کے قبضے مے رہی جنہوں نے مسجد کو گھوڑوں کے باڑے کے طور پر استعمال کیا – ١٨٤١ میں جو سکھوں کی آپس میں جنگ کا دور تھا، مہاراجہ رنجیت سنگھ کے بیٹے مہاراجہ شیر سنگھ نے مسجد کے میناروں کو آگ پھینکنے والی توپیں رکھنے کے لئے استعمال کیا – ان توپوں سے مہارانی چاند کور کے حامیوں کو نشانہ بنایا جاتا تھا جنہوں نے قلعہ لاہور میں پناہ لی ہوئی تھی – ان حملوں کی وجہ سے قلعہ لاہور کا دیوان عام تباہ ہو گیا جس کو برطانوی دور میں دوبارہ تعمیر کیا گیا لیکن یہ دوبارہ اپنی شاندار شکل نہ پا سکا –
١٨٥٨سے ١٩٤٧ تک بادشاہی مسجد برطانوی حکومت کے قبضے مے رہی جنہوں نے مسجد کو فوجی چھاؤنی کے طور پر استعمال کیا –
١٤ اگست ١٩٤٧ کو جب پاکستان معرض وجود میں آیا تو اس مسجد کے اصل مقصد کو بحال کیا گیا اور بڑے پیمانے پر اس کی تعمیر نو کا کام شروع ہوا – ١٩٦٠ میں اس مسجد نے اپنی کھوئی ہوئی تعمیراتی عظمت کو حاصل کر لیا –
|
اندرونی منظر |
سال ٢٠٠٠ میں مسجد کے اندرونی ماربلز کی مرمت کا کام کیا گیا – ٢٠٠٨ میں مسجد کے سہن کی سرخ ٹائلوں کی تبدیلی کا کام شروع کیا گیا– ٹائلوں کو ان کی اصل جگہ جے پور سے (جو راجھستان ، بھارت میں واقع ہے) خاص طور پر منگوایا گیا – اور اب اس مسجد نے اپنی عظمت رفتہ کو کافی حد تک حاصل کر لیا ہے –
Back to top button